سوال
میں یوکے میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں جہاں باس اپنے ساتھ کتا لاتا ہے۔ ہم مسلمان اس سے بچتے ہیں، لیکن کبھی کبھار وہ کتا ہمارے جسم کے ساتھ ٹچ کر جاتا ہے یا اس کے منہ کا تھوک کپڑوں پر لگ جاتا ہے۔ ایسی صورت میں کپڑے ناپاک ہو جاتے ہیں؟ اور اگر ہاں، تو دھونے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟
جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ
کتا رکھنے کے بارے میں شرعی حکم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جس نے ایسا کتا پالا، جو نہ مویشی کی حفاظت کے لیے ہو اور نہ شکار کے لیے، تو اس کی نیکیوں میں سے روزانہ دو قیراط کی کمی کی جاتی ہے۔‘‘
[صحیح بخاری: 5480]
اجازت کی صورتیں:
◈ کتا صرف مخصوص مقاصد جیسے مویشیوں، کھیتی باڑی، شکار، یا سراغ رسانی کے لیے رکھنا جائز ہے۔
ممنوع صورتیں:
◈ شوقیہ کتا رکھنا یا غیر ضروری طور پر اسے گھر یا دفتر میں رکھنا ناجائز ہے، کیونکہ:
◈ گھر میں رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے۔
◈ یہ گندگی اور بدبو کا باعث بنتا ہے۔
◈ برتنوں اور اشیاء کو پلید کر دیتا ہے۔
نجاست کے مسائل
◈ کتا جسم یا کپڑے کو ٹچ کرے لیکن کوئی گندگی نہ لگے: ایسی صورت میں کپڑے یا جسم ناپاک نہیں ہوتے، دھونے کی ضرورت نہیں۔
◈ کتا تھوک، پسینہ، یا کسی مائع کے ذریعے جسم یا کپڑے کو گندا کرے: اس جگہ کو ناپاک سمجھا جائے گا اور اسے دھونا ضروری ہوگا۔
دھونے کا طریقہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
’’جب کتا کسی برتن میں چاٹ جائے تو اسے سات مرتبہ دھونا ضروری ہے، جن میں سے ایک بار مٹی کے ساتھ دھونا چاہیے۔‘‘
[صحیح مسلم: 279]
طریقہ:
◈ سات بار دھونا، اور ان میں سے ایک بار مٹی استعمال کرنا۔
◈ اگر مٹی دستیاب نہ ہو، تو جراثیم کش صابن یا دیگر متبادل اشیاء استعمال کی جا سکتی ہیں (یہ رائے بعض اہل علم کی ہے)۔
◈ صابن سے صفائی کے بعد سات بار دھونے کی تعداد پوری کرنا ضروری ہے۔
عملی رہنمائی
کتا باس کے اختیار میں ہے:
◈ اگر ممکن ہو، تو باس کو اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کریں اور کتے کو آپ کے قریب لانے سے روکنے کی کوشش کریں۔
◈ کتا نہ ہٹانے کی صورت: اگر باس غیر مسلم ہو اور بات نہ سمجھے، تو آپ شرعی طور پر معذور ہیں۔
کتنے کا جسم سے مس کرنا:
◈ اگر کتا صرف ٹچ کرے اور کوئی گندگی نہ لگے، تو آپ کے کپڑے اور جسم پاک ہیں۔
خلاصہ
◈ کتے کا تھوک، پسینہ، یا گندگی لگنے پر متعلقہ جگہ کو سات بار دھونا واجب ہے، ایک بار مٹی کے ساتھ۔
◈ اگر صرف ٹچ ہوا اور کوئی گندگی نہیں لگی، تو دھونے کی ضرورت نہیں۔
◈ باس کو کتا رکھنے سے متعلق اسلامی اصولوں سے آگاہ کرنا بہتر ہے، لیکن اگر یہ ممکن نہ ہو، تو آپ بری الذمہ ہیں۔
واللہ اعلم