اہل مذہب اور ملحدین کا تعارف اور بنیادی اختلافات
تحریر: فیصل ریاض شاہد

ملحدین کے ساتھ مکالمے سے پہلے ضروری تعارف

ملحدین کے ساتھ مکالمہ شروع کرنے سے قبل یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ملحدین کون ہیں اور ان کے نظریات کیا ہیں۔ جس طرح مختلف مذاہب کے ماننے والے افراد (عیسائی، یہودی، ہندو، سکھ وغیرہ) اپنے مخصوص عقائد، عبادات اور مذہبی نکتہ نظر رکھتے ہیں، اسی طرح ملحدین بھی ایک خاص طبقہ ہیں، لیکن ان کا کسی مذہب یا غیب پر ایمان نہیں ہوتا۔

اہل مذہب کون ہیں؟

  • اہل مذہب وہ افراد ہیں جو غیب پر ایمان رکھتے ہیں، چاہے وہ ایک خدا پر ایمان رکھتے ہوں یا کروڑوں دیوتاؤں پر۔
  • ان کے عقائد میں وحی، آخرت، جنت، دوزخ، فرشتے اور روحانی حقائق شامل ہوتے ہیں۔
  • مسلمان، عیسائی، یہودی، ہندو، بدھ، اور دیگر مذاہب کے پیروکار اہل مذہب میں شمار کیے جاتے ہیں۔

ملحدین کون ہیں؟

  • ملحدین وہ لوگ ہیں جو غیب، کسی مذہب یا روحانی حقیقت پر یقین نہیں رکھتے۔
  • ان کے نزدیک تمام مذاہب جھوٹے اور بے بنیاد کہانیاں ہیں۔
  • وہ سائنس اور حسی تجربے کو ہی حقیقت مانتے ہیں اور اسے اپنی "عقیدت” کا مرکز بناتے ہیں۔
  • ملحدین کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے، مثلاً: ایتھیسٹ، لاادری، متشکک، دہرئیے، وغیرہ۔

بنیادی فرق: اقرار وحی اور انکار وحی

اہل مذہب اور ملحدین کے درمیان سب سے اہم فرق "وحی پر ایمان” کا ہے:

  • اہل مذہب مانتے ہیں کہ خدا نے انسانیت کی رہنمائی کے لیے وحی بھیجی، جیسے قرآن پاک۔
  • ملحدین "وحی” کو محض افسانہ سمجھتے ہیں اور اس کا انکار کرتے ہیں۔

یہی اختلاف ملحدین کے دیگر اعتراضات کی بنیاد بنتا ہے۔

ملحدین کے ساتھ مکالمے کے اہم اصول

1. علم اور تیاری

  • مکالمے سے پہلے اپنی اور ملحد کی فکری حیثیت واضح کریں۔
  • دین اسلام کے اہم علوم، جیسے اصولِ تفسیر، اصولِ حدیث، اصولِ فقہ، عربی زبان، اور تاریخ پر عبور حاصل کریں۔
  • ملحدین کے نظریات، تاریخ، اور ان کے فکری رجحانات سے آگاہی حاصل کریں۔

2. فلسفہ اور جدید نظریات کا علم

  • ہیومن ازم، سیکولرازم، لبرل ازم، کیپٹل ازم، اور دیگر جدید نظریات کو سمجھیں۔
  • فلسفے، علم الکلام، اور سائنسی نظریات جیسے بِگ بینگ اور نظریہ ارتقاء پر عبور ضروری ہے۔

3. منطق اور استدلال

  • منطقی اصولوں کو سمجھیں اور ملحدین کے منطقی مغالطوں کو رد کرنا سیکھیں۔
  • مکالمے میں اپنی بات کو مدلل اور حکمت سے پیش کریں۔

4. گفتگو کے اصول

  • مکالمہ ہمیشہ خوش اخلاقی اور مہذب انداز میں کریں۔
  • ملحد سے اس کے نظریات اور تعلیمات کے بارے میں سوالات کریں۔
  • گفتگو ایک ہی موضوع پر مرکوز رکھیں اور موضوع بدلنے کی اجازت نہ دیں۔

5. علم کی حدود

  • اگر کسی سوال کا جواب نہ معلوم ہو تو اعتراف کریں اور اہل علم سے رہنمائی حاصل کریں۔
  • علمائے کرام کے دیے گئے جوابات کو نئے اسلوب میں پیش کریں۔

6. ملحدین کے اعتراضات

  • ملحدین کے اعتراضات اکثر مستشرقین کے اعتراضات کا اعادہ ہوتے ہیں۔
  • ان اعتراضات کے جوابات پہلے سے موجود ہیں، انہیں اچھی طرح سے یاد کریں اور پیش کریں۔

7. اہم نکات پر توجہ

  • اہل مذہب اور ملحدین کے درمیان بنیادی سوالات پر گفتگو کریں، مثلاً:
    • علم کیا ہے؟
    • ذرائع علم کیا ہیں؟
    • وحی کو ذریعہ علم مانا جا سکتا ہے یا نہیں؟
    • عقل اور مابعد الطبیعات کی حدود کیا ہیں؟

اہم ہدایات

  • اصولی اختلافات کو سمجھیں اور انہی پر بات کریں۔
  • ملحدین کے اعتراضات کو رد کرنے کے لیے مستند کتب کا مطالعہ کریں۔
  • ایمان کو مضبوط رکھنے کے لیے اہل اللہ کی محافل میں شرکت کریں اور اللہ سے مدد مانگیں۔

خلاصہ

اہل مذہب اور اہل الحاد کے درمیان اختلافات نئے نہیں ہیں، بلکہ یہ فلسفہ اور علم الکلام کی کتب میں صدیوں سے زیر بحث رہے ہیں۔ اس موضوع پر کام کرنے والوں کو علم اور حکمت کے ساتھ کام کرنا چاہیے اور اللہ کی مدد کے لیے دعا کرنی چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے