آزاد عورت اور لونڈی کا ستر
تحریر: عمران ایوب لاہوری

آزاد عورت اور لونڈی کا ستر

آزاد عورت اپنے چہرے اور ہاتھوں کے علاوہ مکمل ستر ہے جبکہ لونڈی چہرے کے علاوہ (تا کہ آزاد اور لونڈی میں فرق ہو سکے) مکمل جسم چھپائے گی۔
➊ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ :
وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَمِنْهَا
[ النور : 31]
” عورتیں اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر جو خود ظاہر ہو جائے۔“
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ إلا ما ظهر سے مراد چہرہ اور ہاتھ ہیں ۔
[ ابن أبى شيبة 973/4]
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے بھی اسی معنی میں تفسیر مروی ہے۔
[تمام المنة ص/ 160]
➋ اس آیت کے آخر میں ہے کہ :
وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِنْ زِينَتِهِنَّ
[النور: 31]
” عورتیں اپنی ٹانگیں زمین پر اس طرح مت ماریں کہ ان کی خفیہ زینت کا پتہ چل جائے۔“
(ابن حزمؒ ) یہ آیت نص ہے کہ عورت کی ٹانگیں اور پنڈلیاں ستر ہیں۔
[المحلى 243/3]
➌ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
و المرأة عورة
[صحيح : المشكاة 3109 ، ترمذي 1093 ، كتاب الرضاع : باب ما جاء فى كراهية الدخول على المغيبات]
”عورت (مکمل) ستر ہے۔“
لونڈی کے ستر میں علماء نے اختلاف کیا ہے۔
(اہل ظاہر ) آزاد اور لونڈی کے ستر میں کوئی فرق نہیں ( کیونکہ حدیث میں ” حائض“ کا لفظ عام ہے )۔
(جمہورؒ، شافعیؒ ، ابوحنیفہؒ) ان دونوں کے ستر میں فرق ہے۔ لونڈی کا ستر مرد کی طرح ناف اور گھٹنوں کا درمیانی حصہ ہے۔
[نيل الأوطار 538/1 ، الأم 183/1 ، فتح الوهاب 149/1 ، الحاوى 167/2 ، شرح فتح القدير 225/1 ، تحفة الفقهاء 250/1 ، الكافي ص/63]
انہوں نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے۔ عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ روایت ہے کہ نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
إذا زوج أحدكم عبده أمته فلا ينظرن إلى عورتها
[حسن: المشكاة 3111 ، أبو داود 418 ، كتاب الصلاة : باب متى يؤمر الغلام بالصلاة]
” جب تم میں سے کوئی اپنے غلام کی شادی اپنی لونڈی سے کر دے تو اس (لونڈی) کے ستر کو نہ دیکھے۔“
ایک روایت میں یہ لفظ ہیں کہ فلا ينظرن إلى ما دون السرة والركبة ” وہ (اس لونڈی کی) ناف سے نیچے اور گھٹنے سے اوپر ہرگز نہ دیکھے۔
(یاد رہے کہ اس حدیث میں صرف مالک کے لیے اپنی شادی شدہ لونڈی کا ستر بیان ہوا ہے نہ کہ ہر شخص کے لیے یہ مقدار ہے۔)
(راجح) راجح موقف وہی ہے جسے ابتدا میں بیان کیا جا چکا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے