نماز میں بالوں اور کپڑوں کو سنوارنا
سوال : کیا نماز میں کپڑے درست کرنے اور بال سنوارنے سے متعلق حدیث میں کوئی ممانعت آئی ہے؟ آگاہ فرما دیں۔
جواب : نماز میں اطمینان و سکون کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور نماز کے ارکان کی ادائگی کی طرف متوجہ ہونا چاہیے۔ عام لوگوں کی جو عادت ہے کہ کبھی سر کے بالوں کے ساتھ کھیلتے ہیں اور کبھی داڑھی کے بالوں سے۔ نماز میں ایسے افعال سے پرہیز کرنا چاہیے جیسا کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
«مرت ان اسجد على سبعة لا اكف شعرا ولا ثوبا » [بخاري كتاب الاذان : باب لا يكف ثوبه فى الصلاة 816]
”مجھے سات اعضاء پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ نماز میں کپڑوں اور بالوں کو نہ سمیٹوں۔“
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز میں کپڑوں اور بالوں سے کھیلنا اور انہیں سمیٹنا درست نہیں ہے لہٰذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔