سوال:
کیا بخل خیال شیطان کی جانب سے ہے ؟
جواب :
اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرانی ہے :
الشَّيْطَانُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَيَأْمُرُكُم بِالْفَحْشَاءِ ۖ وَاللَّـهُ يَعِدُكُم مَّغْفِرَةً مِّنْهُ وَفَضْلًا ۗ وَاللَّـهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ ﴿٢٦٨﴾
”شیطان تمھیں فقر کا ڈراوا دیتا ہے اور تمھیں شرمناک بخل کا حکم دیتا ہے اور اللہ تمھیں اپنی طرف سے بڑی بخشش اور فضل کا وعدہ دیتا ہے، اور اللہ وسعت والا، سب کچھ جانے والا ہے۔“ [ البقرة: 268 ]
شیطان انسان کو فقر کا خوف دلاتا ہے، تا کہ وہ اپنا خزانہ اللہ کے راستے میں خرچ نہ کرے اور اس کے دل میں یہ خیال پیدا کرتا ہے کہ مال خرچ کرنے سے تو فقير و محتاج ہو جائے گا، لیکن اللہ تعالیٰ ہر مومن کو اس آیت کریمہ کے ذریعے اطمینان دلاتے ہیں کہ خرچ کرنے سے تم محتاج نہیں ہوگے۔
اللہ تعالیٰ اس آیت کریمہ میں بیان فرما رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا فضل لامتناہی اور اس کا رزق لا محدود ہے۔ اللہ کے خزانے بھرے ہوئے ہیں، جو کبھی ختم نہیں ہوتے۔