اذان کے مسنون الفاظ
حضرت عبد اللہ بن زید بن عبدربہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے خواب میں ایک شخص ملا اور اس نے کہا کہ ( اذان ) اس طرح کہو : الله اكبر الله اكبر الله أكبر الله أكبر، أشهد أن لا اله إلا الله أشهد أن لا إله إلا الله، أشهد أن محمد الرسول الله ، أشهد أن محمد رسول الله حيى على الصلاة، حيى على الصلاة، حيى على الفلاح حيى على الفلاح ، الله اكبر الله اكبر لا إله إلا الله
پھر اس نے کہا کہ اقامت کے وقت یہ کہو :الله أكبر الله أكبر، أشهد أن لا إله إلا الله ، أشهد أن محمدا رسول الله حبى على الصلاة ، حيى على الفلاح، قد قامت الصلاة ، قد قامت الصلاة ، الله اكبر الله أكبر، لا إله إلا الله
(حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ) صبح کے وقت جب یہ خواب میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمايا :
إنها لرؤيا حق إن شاء الله
”بے شک انشاء اللہ یہ خواب سچا ہے“ بعد ازاں جب میرے بتلانے پر حضرت بلال رضی اللہ عنہ اذان کہہ رہے تھے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ اپنے گھر پر ( وہ اذان) سنتے ہی اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے نکلے اور کہہ رہے تھے اے اللہ کے رسول ! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر مبعوث فرمایا:
ولقد رأيت مثل ما أرى
” بے شک میں نے بھی اس طرح کا خواب دیکھا ہے کہ جیسا اسے دکھایا گیا ہے۔“ اس پر رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : فلله الحمد
[صحيح : صحيح أبو داود 469 ، كتاب الصلاة : باب كيف الأذان ، أبو داود 499 ، ابن ماجة 706 ، أحمد 42/4 ، بيهقي 390/1 ، دارمي 268/1 ، دار قطني 241/1 ، عبدالرزاق 1787 ، ابن خزيمة 371 ، بيهقى 241/1]
” تعریف صرف اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے۔“
اذان فجر میں : حيي على الفلاح کے بعد دو مرتبہ : الصلاة خير من النوم کہنا مشروع ہے جیسا کہ مندرجہ ذیل احادیث اس پر شاہد ہیں:
➊ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
من السنة إذا قال المؤذن فى الفجر حيى على الفلاح قال : ”الصلاة خير من النوم“
[صحيح : صحيح ابن خزيمة 386 ، دارقطني 243/1 ، بيهقى 423/1 ، تلخيص الحبير 361/1]
”سنت ہے کہ جب مؤذن صبح کی اذان میں حيي على الفلاح کہے تو کہے الصلاة خير من النوم
➋ حضرت ابو محذورہ رضی اللہ عنہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اذان سکھائی اور اس میں ارشاد فرمایا کہ اگر صبح کی نماز ہو تو ( اذان کے وقت ) یہ کہو :
الصلاة خير من النوم ، الصلاة خير من النوم
[صحيح: صحيح أبو داود 472 ، كتاب الصلاة : باب كيف الأذان ، أبو داود 500]