تحریر: عمران ایوب لاہوری
نمازیں جمع کرتے وقت ایک آذان اور دوا قامتیں کہی جائیں گی
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے (ایک طویل حدیث میں) مروی ہے کہ دوران حج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفات میں وقوف کیا :
ثم أذن ثم أقام فصلى الظهر ثم أقام فصلى العصر
[مسلم 1218 ، كتاب الحج: باب حجة النبى ، أبو داود 1905 ، نسائي 290/1 ، دارمي 44/2 ، بيهقي 7/5 ، ابن ماجة 3074]
”پھر (کسی نے ) آذان دی، پھر اقامت کہی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ظہر ادا کی، پھر اقامت کہی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عصر ادا کی ۔“
(شوکانیؒ) یہی بات راجح ہے۔
[السيل الجرار 195/1]