حائضہ عورت کے سفر کے دوران نماز کا حکم
تحریر: غلام مصطفےٰ ظہیر امن پوری

سوال :

عورت سفر کے لئے گھر سے گی تو حائضہ تھی۔ دوسرے شہر پہنچ کر پاک ہو گئی، وہاں دو دن کا قیام ہے۔ وہاں قصر کرے گی یا پوری نماز پڑھے گی ؟

جواب :

ایسی عورت قصر کر سکتی ہے، کیونکہ وہ مسافر ہے۔ حالت حیض میں سفر کے احکام ساقط نہیں ہوتے۔ عمومی دائل کا یہی تقاضا ہے۔
بعض لوگوں سے لکھا ہے :

”مسئلہ : چار منزل جانے کی نیت سے چلی، پہلی دو منزلیں حیض کی حالت میں گزریں، تب بھی وہ مسافر نہیں ہے۔ اب نہا دھو کر پوری چار رکعتیں پڑھے۔ “ [بہشتی زيور از تهانوي، حصه دوم ص : 49، احسن الفتاوي از لدھيا نوي : 87/4، عمدة الفقه از زوار حسيں ديوبندي، حصه دوم ص : 414 ]

یہ بالکل بے دلیل بات ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے