مرتد کی سخت سزا کی حکمت اور اسباب
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

مرتد کی شدید سزا کی حکمت

مرتد کی سزا میں میں شدت کئی ایک امور کی بنا پر ہے:
یہ سزا اس شخص کے لیے ایک طرح کی دھمکی اور تحذیر ہے جو اسلام میں نفاق یا کسی غرض کی خاطر داخل ہوتا ہے۔ اس کے لیے اس معاملے میں تحقیق اور سوچ بچار کا باعث بھی ہے، لہٰذا جب وہ اسلام کی طرف منہ کرے تو بصیرت کے ساتھ اور دنیا و آخرت میں اس کے انجام سے باخبر ہو کر آئے، کیونکہ جو اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کرتا ہے تو وہ اسلام کے تمام احکام کی برضا و رغبت پابندی کرنے پر موافقت کرتا ہے اور یہ کہ اگر وہ مرتد ہوا تو اس کو قتل کی سزا دی جائے گی۔
جو اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کرتا ہے تو وہ مسلمانوں کی جماعت میں داخل ہو جاتا ہے اور جو مسلمانوں کی جماعت میں شامل ہو جاتا ہے تو وہ اس کے لیے مکمل ولاء، محبت، مدد اور اس میں فتنے پیدا کرنے والے یا اسے توڑنے والے یا اس کی وحدت پارہ پارہ کرنے والے ہر سبب کو روکنے کا پابند ہو جاتا ہے۔ مرتد ہونا جماعت مسلمین اور اس کے الٰہی نظام کے خلاف خروج اور بغاوت ہے اور اس کے لیے نقصان دہ اثرات پیدا کرنا، لہٰذا قتل لوگوں کو اس جرم سے روکنے کے لیے سب سے بڑی ممانعت اور دھمکی ہے۔
مرتد کے متعلق کمزور ایمان والے مسلمان اور مخالفین اسلام یہ سوچ سکتے ہیں کہ اس نے اسلام کی حقیقت اور تفاصیل سے اچھی طرح واقفیت حاصل کرنے کے بعد اسے ترک کر دیا ہے۔ اگر یہ سچا دین ہوتا تو یہ اس سے نہ پھرتا۔ ایسے لوگ نور اسلام بجھانے اور دلوں میں اس کے خلاف نفرت پیدا کرنے کے لیے اس کی اسلام کی طرف منسو ب کردہ ہر بات، جھوٹ، شکوک و شبہات اور خرافات قبول کر لیں گے۔ اس طرح دین حق کی، جھوٹے لوگوں کی طرف سے اس کی شہرت خراب کرنے کی کوششوں سے حفاظت، مسلمانوں کے ایمان کو بچانے اور اس میں داخل ہونے والوں کی راہ میں پڑی گندگی کو دور کرنے کی خاطر اس مرتد کو قتل کر دینا واجب ہے۔
ہم مزید کہتے ہیں کہ آج معاصر بشری قوانین میں نظام کو بعض حالات میں اختلال سے بچانے اور معاشرے کو منشیات وغیرہ جیسے بعض مہلک جرائم سے محفوظ رکھنے کے لیے قتل کی سزا موجود ہے۔ جب بشری قوانین کی حفاظت کے لیے یہ موجود ہے تو اللہ کا سچا دین، جو ہر جانب سے باطل سے محفوظ ہے، دنیا و آخرت میں بھلائی، سعادت اور فراخی کا سراپا ہے، زیادہ حق رکھتا ہے کہ جو اس میں دراندازی کرتا ہے، اس کا نور بجھاتا ہے، اس کی تروتازگی مسخ کرتا ہے اور اپنے ارتداد اور گمراہی میں اوندھے منہ گرنے کی توجیہات پیش کرنے کے لیے جھوٹ گھڑتا ہے، اس کو سزا دی
جائے۔
[اللجنة الدائمة: 21166]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1