«باب فضل من عاد مريضا »
مریض کی عیادت کرنے والے کی فضیلت
✿ «عن ثوبان مولى رسول الله قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم عائد المريض فى مخرفة الجنة حتي يرجع وفي رواية: خرقة الجنة ومن طريق اخر وفيه. من عاد مريضا لم يزل فى خرفة الجنة حتي يرجع قيل : يا رسول الله وما خرفة الجنة ؟ قال : جناها . » [صحيح: رواه مسلم 2568: 3941. ورواه 2568: 42 من طريق أخر عن ثوبان]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مریض کی عیادت کرنے والا شخص واپس آنے تک جنت کے پھلوں کو چننے میں مصروف رہتا ہے اور ایک روایت میں «خرفة الجنة» کے الفاظ ہیں۔ اور دوسری روایت کے الفاظ ہیں: جس نے کسی مریض کی عیادت کی وہ برابر جنت کے تازہ پھل چن رہا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا: «خرفة الجنة» کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: «جناما» اس کے تازہ پھل چنا۔
✿ «عن جبير بن مطعم قال قال رسول الله ا اذهوا بنا إلى بني واقف نعود ذلك البصير قال سفيان حي من الأنصار وكان محبوب البصر.» [صحيح: رواه البزار كشف الأستار 1920، والطحاوي فى شرح المشكل 4356]
حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ”ہمیں بنو واقف کے پاس لے چلو، ہم بصیر نامی صاحب کی عیادت کریں گے۔ سفیان نے کہا : بنو واقف انصار کا ایک قبیلہ ہے اور وہ صاحب نابینا تھے۔“