منگنی کی محفل میں میل ملاقات کا شرعی حکم
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال:

کیا حکم ہے اس مجلس کا جس کو بعض لوگ ”منگنی کا تحفہ دینے کی محفل“ کا نام دے کر منعقد کرتے ہیں جس میں خاطب (منگنی کرنے والے لڑکے) اور مخطوبہ (جس لڑکی سے منگنی کی جا رہی ہے) کی ملاقات ہوتی ہے اور پیغام نکاح دینے والا لڑکا لڑکی کو منگنی کا ہار یا کنگن پہناتا ہے جو اس نے لڑکی کے لیے تیار کروا رکھا ہوتا ہے، اور یہ سب کچھ اس عقد سے پہلے ہوتا ہے جس عقد کے بعد ان کا آپس میں ملنا جائز ہو جاتا ہے؟

جواب:

یہ بات تو معلوم و مشہور ہے کہ مخطوبہ عقد نکاح مکمل ہونے سے پہلے اجنبی عورت ہی ہوتی ہے اور اس کے لیے خاطب کے ساتھ میل ملاقات رکھنا جائز نہیں ہے۔ سائل نے جس محفل منگنی کا ذکر کیا ہے سو وہ محفل حرام ہے اس کا منعقد کرنا جائز نہیں ہے۔ بلکہ اس سے گریز کرتے ہوئے بچنا چاہیے۔ لیکن جب مرد اور عورت کے درمیان عقد نکاح مکمل ہو جائے تو اب ہر لحاظ سے وہ اس کی بیوی ہے، اب وہ تمام کام کر سکتا ہے جس کاسائل نے ذکر کیا ہے، یعنی اس کے پاس جا سکتا ہے اس کو زیور ات وغیرہ پہنانا چاہے پہنا سکتا ہے، اور اس سے خلوت و تنہائی بھی اختیار کر سکتا ہے۔
[فتاوي علماء البلد الحرام ص: 631]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے