سوال :
کیا ستر یا نوے سالہ بوڑھی عورت کے لئے اپنے غیر محرم رشتہ داروں کے سامنے چہرہ ننگا کرنا جائز ہے ؟
جواب :
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
وَالْقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَاءِ اللَّاتِي لَا يَرْجُونَ نِكَاحًا فَلَيْسَ عَلَيْهِنَّ جُنَاحٌ أَنْ يَضَعْنَ ثِيَابَهُنَّ غَيْرَ مُتَبَرِّجَاتٍ بِزِينَةٍ وَأَنْ يَسْتَعْفِفْنَ خَيْرٌ لَهُنَّ وَاللَّـهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ [24-النور:60]
”اور بڑی عمر کی عورتیں جنہیں نکا ح کی امید نہیں رہی، وہ کپڑے اتار (کر سر ننگا کر) لیا کریں تو ان پر کچھ گناہ نہیں بشرطیکہ زینت کو دکھانے والی نہ ہوں اور اگر اس سے بھی احتیاط کریں تو ان کے حق میں زیادہ بہتر ہے اور اللہ تعالیٰ بڑا سننے والا بڑا جانے والا ہے۔“
قواعد سے مراد وہ بوڑھی عورتیں ہیں جو نکا ح کی امیدوار نہیں اور نہ اپنی زیبائش کو ظاہر کرتی ہیں۔ ایسی عورتیں غیر محرم رشتے دار مردوں کے سامنے چہرہ کھلا رکھ سکتی ہیں، لیکن ان کا پردہ کرنا بہتر اور احتیاط کا حامل ہے۔ جیسا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا :
وَأَنْ يَسْتَعْفِفْنَ خَيْرٌ لَهُنَّ [24-النور:60]
” اگر وہ احتیاط کریں تو ان کے حق میں زیادہ بہتر ہے۔“
نیز اس لئے کہ بعض عورتیں بڑی عمر میں بھی اپنے طبعی حسن و جمال کی بناء پر باعث فتنہ ہوتی ہیں اگرچہ وہ زیب و زینت کی نمائش کرنے والی نہ بھی ہوں اور ہاں حسن و جمال کے ساتھ ان کا ترک حجاب جائز نہیں ہے۔ تحسین و جمیل سرمہ وغیرہ لگانے سے خوبصورتی حاصل کرنا سب شامل ہے۔
(سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ)