بچے یا بچی کے کان میں اذان
فتاویٰ علمائے حدیث کتاب الصلاۃ جلد 1 ص 169

بچہ یا بچی کی پیدائش پر اذان کا طریقہ

جب کسی کے ہاں بچہ یا بچی پیدا ہو، تو دونوں کے کان میں یکساں اذان کہی جاتی ہے۔ شریعت میں لڑکے اور لڑکی کی اذان میں کوئی فرق نہیں کیا گیا ہے۔

اذان اور تکبیر کا طریقہ:

➊ دائیں کان میں اذان کہی جائے گی۔

➋ بائیں کان میں تکبیر کہنی جائے گی۔

یہی عمل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور یہی مسنون طریقہ ہے۔

الگ اذان کا کوئی ثبوت نہیں:

جو لوگ کہتے ہیں کہ لڑکے اور لڑکی کی اذان الگ ہوتی ہے، ان کا یہ کہنا غیر ثابت ہے اور شرعی دلیل سے اس کی کوئی بنیاد نہیں ملتی۔

حوالہ:

(اہل حدیث سوہدرہ، جلد نمبر ۸، شمارہ نمبر ۳۷)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!