آمین کہنے کا حکم
فتاویٰ علمائے حدیث کتاب الصلاۃ جلد 1

سوال

مقتدی کو سورۂ فاتحہ کے ختم ہونے کے فوراً بعد آمین کہنا چاہیے؟ یا امام کے ساتھ آمین کہنا چاہیے؟ یا امام کی آمین سن کر کہنا چاہیے؟

جواب

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کی روشنی میں، مقتدی کو امام کے ساتھ ہی آمین کہنا چاہیے۔

صحیح بخاری میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:”جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو۔”
(صحیح بخاری، باب جہر الامام بالتأمین؛ صحیح مسلم، باب التسمیع والتحمید والتأمین)

صحیح مسلم میں ایک اور حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب امام ‘ولا الضالین’ کہے تو تم آمین کہو۔”
(صحیح مسلم، بحوالہ مشکوٰة، باب القراءة فی الصلاة)

نتیجہ

➊ امام اور مقتدی کو اکٹھے آمین کہنا چاہیے۔

➋ اگر مقتدی سورۂ فاتحہ مکمل نہ کر سکا ہو تب بھی وہ امام کے ساتھ آمین کہے اور بعد میں اپنی فاتحہ مکمل کرے۔

➌ یہ عمل سنت کے مطابق ہے اور امام و مقتدی دونوں کو آمین اکٹھے کہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے