زمزم کو کھڑے ہو کر پینے کا حکم
فتاویٰ علمائے حدیث کتاب الصلاۃ جلد 1

سوال

زمزم کو کھڑے ہو کر پینے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا کھڑے ہو کر پینا ضروری ہے؟

جواب

زمزم کو کھڑے ہو کر پینا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور مسنون عمل ہے۔ سیدنا عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

"سقيت رسول الله صلى الله عليه وسلم من زمزم وهو قائم”
(بخاری: 1637)
"میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو زمزم پلایا، اور آپ کھڑے تھے۔”

یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ زمزم کو کھڑے ہو کر پینا سنت ہے۔ تاہم، اگر کوئی شخص بیٹھ کر زمزم پیتا ہے تو بھی جائز ہے اور اس میں کوئی ممانعت نہیں۔

خلاصہ

➊ کھڑے ہو کر زمزم پینا سنت ہے۔

➋ بیٹھ کر پینا بھی جائز ہے، اور اس میں کوئی شرعی قباحت نہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!