فتاویٰ علمائے حدیث کتاب الصلاۃ جلد 1 ص 252
سوال
جو شخص مرثیہ خوانی کرتا ہو اور محفل تعزیہ داری میں شریک ہوتا ہو، کیا اس کے پیچھے نماز درست ہے؟
جواب
اگر کوئی شخص مرثیہ خوانی کرتا ہے اور محفل تعزیہ داری میں شریک ہوتا ہے، تو اس کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم درج ذیل ہے:
نماز ہو جائے گی
اگر کوئی شخص ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھ لے، تو اس کی نماز درست ہو جائے گی۔
امام بنانے سے گریز کریں
تاہم، ایسے شخص کو جان بوجھ کر امام نہیں بنانا چاہیے اور نہ ہی اسے نماز پڑھانے کے لیے آگے کرنا چاہیے، کیونکہ مرثیہ خوانی اور تعزیہ داری کو فسق و فجور کے اعمال سمجھا جاتا ہے۔
فسق و فجور
مرثیہ خوانی اور تعزیہ داری جیسے اعمال میں شامل ہونا یا ان میں رضامندی ظاہر کرنا فسق کے زمرے میں آتا ہے، اور فاسق کے پیچھے نماز اگرچہ ہو جاتی ہے، لیکن ایسے شخص کو جان بوجھ کر امام بنانا درست نہیں۔
(حوالہ: فتاویٰ نذیریہ، جلد اول، صفحہ ۲۷۵)