ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، جلد 09
سوال
جس شخص کو ہر وقت کا ابتلاء نہ ہو ،پیشاب کرنے کے بعد تھوڑی دیر تک پیشاب کے قطرے بہتے ہوں اس کے بعد بند ہو جاتے ہوں ، ایسا شخص عذر دور ہونے کے انتظار میں نماز میں تاخیر کرے یا اوّل وقت میں باجماعت نماز ادا کر لے اگرچہ وضو کے بعد قطرے آ جائیں۔جسے ہر وقت کا ابتلاء ہو کیا صرف وہی شخص سلسل کی حالت میں نماز ادا کر سکتا ہے؟
الجواب
نماز کا وقت شروع ہونے سے اتنی دیر پہلے پیشاب کر لے کہ نماز کا وقت شروع ہونے تک قطرے بند ہوجائیں۔