سوال: کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے مخصوص کمرے میں ہی سویا کرے جبکہ وہ اپنے خاوند کو شرعی حق دینے سے محروم نہ کرے؟
جواب: جب خاوند ایسا کرنے پر راضی ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، جبکہ اس کا وہ مخصوص کمرہ پرامن ہو۔ اور اگر اس کا خاوند ایسا کرنے پر راضی نہ ہو تو اس کو اس علیحدگی کا حق نہیں ہے، کیونکہ یہ عرف کے خلاف ہے۔ ہاں ایک صورت میں اس کی ا جازت ہے جب بیوی عقد نکاح کے وقت شرط لگا لے کہ وہ کسی وجہ سے یہ پسند نہیں کرتی کہ کوئی اس کے ساتھ کمرے میں رات گزارے، کیونکہ مسلمان اپنی شرطوں کو پورا کرنے کے پابند ہوتے ہیں۔ [محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ]
جواب: جب خاوند ایسا کرنے پر راضی ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، جبکہ اس کا وہ مخصوص کمرہ پرامن ہو۔ اور اگر اس کا خاوند ایسا کرنے پر راضی نہ ہو تو اس کو اس علیحدگی کا حق نہیں ہے، کیونکہ یہ عرف کے خلاف ہے۔ ہاں ایک صورت میں اس کی ا جازت ہے جب بیوی عقد نکاح کے وقت شرط لگا لے کہ وہ کسی وجہ سے یہ پسند نہیں کرتی کہ کوئی اس کے ساتھ کمرے میں رات گزارے، کیونکہ مسلمان اپنی شرطوں کو پورا کرنے کے پابند ہوتے ہیں۔ [محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ]