وَعِندَ أَبِي دَاوُدَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ مَن قَالَ: نَهَى عَنِ الْبَلَحِ وَالتَّمر الْحَدِيثَ .
ابو داؤد میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سے مروی ہے کہ آپ نے کچی اور خشک کھجور کی آمیزش سے مشروب بنانے سے منع فرمایا۔
تحقیق و تخریج:
حدیث صحیح ہے۔
[ابوداؤد: 3705، نسائي: 8/ 288]
فوائد:
➊ کھجور کا پھل لگنے سے لے کر کھجور کے پکنے تک کھجور کی مختلف نوعیتیں ہوتی ہیں۔ ہر ایک کی تاثیر اور سائز و رنگ بھی مختلف ہوتا ہے۔
➋ کجھور کی ابتدائی کیفیت کو ”طلع“ کہتے ہیں اس کے بعد کی حالت کو ”خلال“ کہتے ہیں۔ اس کے بعد کو ”بلح“ پھر ”بسر“ پھر ”رطب“ اور اس کے بعد آخری حالت کو ”ثمر“ کہتے ہیں۔ ”زہو“ بھی کچی کھجور کو کہتے ہیں۔
ابو داؤد میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی سے مروی ہے کہ آپ نے کچی اور خشک کھجور کی آمیزش سے مشروب بنانے سے منع فرمایا۔
تحقیق و تخریج:
حدیث صحیح ہے۔
[ابوداؤد: 3705، نسائي: 8/ 288]
فوائد:
➊ کھجور کا پھل لگنے سے لے کر کھجور کے پکنے تک کھجور کی مختلف نوعیتیں ہوتی ہیں۔ ہر ایک کی تاثیر اور سائز و رنگ بھی مختلف ہوتا ہے۔
➋ کجھور کی ابتدائی کیفیت کو ”طلع“ کہتے ہیں اس کے بعد کی حالت کو ”خلال“ کہتے ہیں۔ اس کے بعد کو ”بلح“ پھر ”بسر“ پھر ”رطب“ اور اس کے بعد آخری حالت کو ”ثمر“ کہتے ہیں۔ ”زہو“ بھی کچی کھجور کو کہتے ہیں۔
[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]