نماز میں وسوسے ڈالنے والے شیطان سے کیسے بچیں؟
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

نماز میں خلل ڈالنے والے شیطان سے بچاؤ کیسے ممکن ہے ؟ نیز اس کا نام کیا ہے ؟

جواب :

عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول ! بےشک شیطان میرے درمیان اور میری نماز کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور میری قراءت مجھ پر خلط ملط کرتا ہے؟

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«ذاك شيطان يقال له: خنزب فإذا أحسسته فتعوذ بالله يره واتفل على يسارك ثلاثا قال: ففعلت ذلك فأذهبه الله عني »

”یہ شیطان ہے جسے خنزب کہا جاتا ہے۔ جب تو اسے محسوس کرے تو اس سے اللہ کی پناہ مانگ اور اپنی بائیں طرف تین بار تھوک۔ عثمان کہتے ہیں: میں نے ایسا کیا تو اللہ اس کو مجھ سے (دور) لے گیا۔“

[صحيح مسلم كتاب السلام، باب التعوذ من شيطان الوسوسة فى الصلاة، رقم الحديث 2203]

جن کے انسان کو پچھاڑنے اور دواؤں کے بارے میں آرا:

➊ امام ابن کثیر رحمہ اللہ نے کہا ہے:

”نہیں وہ کھڑے ہوں گے مگر جیسے کشتی میں پچھاڑا ہوا کھڑا ہوتا ہے اور شیطان نے اسے چھو کر بدحواس کر دیا ہو۔“

➋ امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا:

”اس آیت میں اس شخص کے خلاف دلیل ہے جو جن کی طرف سے چھاڑنے کا انکاری ہے اور اس نے اسے طبعی فعل قرار دیا ہے اور اس کا نظریہ ہے کہ شیطان انسان میں گردش نہیں کرتا اور نہ اسے چھو سکتا ہے۔“

➌ شیخ الاسلام رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس مسئلے میں لوگوں کی تین قسمیں ہیں:

٭کچھ لوگ جن کے انسان میں دخول کی تکذیب کرتے ہیں۔

٭کچھ لوگ مذموم عزائم کے ساتھ اس کا دفاع کرتے ہیں، پس وہ لوگ موجود ہونے کی تکذیب کرتے ہیں اور یہ لوگ رب معبود کا کفر کرتے ہیں۔

٭افضل امت ثابت و موجود کی تصدیق کرتی ہے۔ وہ عبادت کے لائق ایک ہی الہ پر ایمان رکھتی اور اس کی عبادت، ذکر و دعا اور اس کے اسماء کے ساتھ جن و انس کے شیاطین کا دفاع کرتی ہے۔

➍ امام ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا:

”رہی بات ارواح کے پچھاڑنے کی، تو ان کے امام اور عقلا اس کا اعتراف تو کرتے ہیں، لیکن اس کا دفاع نہیں کرتے اور وہ اس بات کے معترف ہیں کہ اس کا علاج عالی مرتبہ شرف و خیر والی ارواح کا ان خبيث ارواح سے مقابلہ ہے۔“

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!