حدیث کلّ أیّام التّشریق ضعیف ہے

سوال : حدیث كلّ أيّام التّشريق ذبح بلحاظِ سند کیسی ہے ؟
جواب : یہ حدیث جمیع سندوں کے ساتھ ” ضعیف “ ہے۔
اس کو ابونصر التمار عبدالملک بن عبد العزیز القشیری نے سید بن عبد العزیز عن سلیمان بن موسیٰ عن عبد الرحمٰن بن أبی حسین عن جبیر بن مطعم کی سند سے مرفوع روایت کیا ہے :

وفي كل ايام التشر يق ذبع
”ایام تشریق ( 13، 12، 11 ذوالحجہ) کا ہر دن قر بانی کا دن ہے۔ “ [ مسند البزار كشف الاستار : 1126، الكامل لابن عدي : 269/3، نسخه اخري : 1118/3، واللفظ له، السنن الكبري للبيهقي : 296-295/9، المحلي لابن حزم : 272/7 ]
اس کو امام ابنِ حبان( 3854) نے ” صحیح “ کہا ہے۔

تبصرہ : یہ سند انقطاع کی وجہ سے ” ضعیف“ ہے۔
حافظ ابنِ حجر رحمہ الله لکھتے ہیں :
وفي اسناده انقطاع، فانه من رواية عبد الله ( والصواب عبد الرحمٰن ) ابن أبى هسين عن جبيربن مطعم، ولم يلقه .
”اس کی سند میں انقطاع ہے یہ عبد الرحمٰن بن ابی حسین کی روایت ہے، وہ جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے نہیں ملے۔ “ [ التلخيص الحبير : 255/2 ]
عبد الرحمٰن بن ابی حسین النوفلی ” مجہول الحال“ ہے، امام ابنِ حبان رحمہ الله کے علاوہ کسی نے اس کی تو ثیق بیان نہیں کی۔

➋ اس روایت کو ابوالمغیرہ عبدالقدوس بن الحجاج الحمسی ( اور ابوالیمان الحکم بن نافع الحمصی مسند احمد/4/82، بیہقی : 295/9) نے سعید عن سلیمان بن موسیٰ عن جبر بن مطعم کی سند سے روایت کیا ہے۔ [مسند الامام احمد : 82/4، السنن الكبري للبيهقي : 239/5، 295/9 ]

تبصرہ : اس کی سند بھی انقطاع کی وجہ سے ” ضعیف“ ہے۔

امام بیہقی رحمہ الله فرما تے ہیں
هذا هو الصحيح، وهو مرسل .
”یہی صحیح ہے، لیکن یہ مرسل ہے۔ “
◈ حافظ ابنِ کثیر رحمہ الله فرما تے ہیں :
هكذا رواه أحمد، وهو منقطع، فان سليمان بن موسي الأشدق لم يد رك جبير بن مطعم .
” امام احمد نے اس حدیث کو اسی طرح بیان کیا ہے، اور یہ منقطع ہے، کیونکہ سلیمان بن موسیٰ الاشدق نے سیدنا جبیر بن مطعم کا زمانہ نہیں پایا۔ “ [نصب الراية للزيلعي : 61/3 ]

➌ حافظ ابنِ حجر رحمہ الله فرما تے ہیں :
أخرجه أحمد لكن فى سنده انقطاع، ووسله الدرقطني ورجاله ثقات .
”اس کو امام احمد نے روایت کیا ہے، لیکن اس کی سند میں انقطاع ہے، اس کو دارقطنی [ 284/4، ح : 4711۔ 4712] نے موصول ذکر کیا ہے، اس کے راوی ثقہ ہیں۔ “ [فتح الباري : 8/10 ]

تبصرہ : حافظ ابنِ حجر رحمہ الله کا یہ دعویٰ کہ امام دارقطنی رحمہ الله اس کو موصول کیا ہے، محل نظر ہے، سو ید بن عبدالعزیز کا سعید بن عبدالعزیز التنوخی سے سماع مطلوب ہے۔
نیز حافظ ابنِ حجر رحمہ الله کا یہ کہنا کہ اس کے راوی ثقہ ہیں، بالکل صحیح نہیں، کیونکہ خود حافظ ابنِ حجر نے اس راوی سوید بن عبد العزیز کو ” ضعیف “ قرار دیا ہے۔ [ تقريب التهذيب : 2692، لسان الميزان : 3/4، فتح الباري : 572/1 ]
◈ حافظ ہیثمی رحمہ اللہ رحمہ الله فرماتے ہیں :
ضعفه أحمد وجمهور الأ ئمه دحيم
” اس کو امام احمد اور جمہور ائمہ نے ضعیف اور امام دحیم نے ثقہ کہا ہے۔ “ [ مجمع الزوائد : 148/3، 89/7 ]
◈ امام بیہقی رحمہ الله فر ماتے ہیں :
وهذا غير قوي لان راويه سويد .
”یہ سند قوی نہیں ہے، کیونکہ اس کا راوی سوید (بن عبد العزیز) ہے۔ “ [ السنن الكبري للبيهقي : 239/5 ]

عمر وبن أبى سلمه التنيسي عن حفص بن غيلان عن سليمان بن موسيٰ ان عمرو بن دينا ر حد ثه عن جبير بن مطعم رفعه : كل أيام التشر يق ذبع .

تبصرہ : یہ سند ” ضعیف“ ہے، اس کا راوی احمد بن عیسیٰ الخشاب مجروح ہے۔
◈ امام دار قطنی رحمہ الله فرماتے ہیں :
ليس بالقوي .
” یہ قوی نہیں ہے۔ “ [ سوالا ت السلمي : 62 ]
◈ ابنِ طاہر کہتے ہیں :
كذاب يضع الحديث .
” پرلے درجے کا جھوٹا راوی ہے اور حدیثیں گھڑ تا ہے۔ “ [ لسان الميزان : 340/1 ]
◈ امام ابنِ حبان فرماتے ہیں :
” یہ مشہور راویوں کی طرف منکر روایتیں منسوب کر کے بیان کرتا ہے اور ثقہ راویوں کی طرف مقلوب منسوب کر کے بیان کرتا ہے، یہ منفرد ہو تو ناقبل حجت ہے۔ “ [ المجروحين : 146/1 ]
◈ امام ابنِ یونس کہتے ہیں :
وكان مضطرب الحديث جدا .
”اس کی حدیث سخت مضطرب ہوتی ہے۔ “ [ لسان الميزان لابن حجر : 240/1]
اس پر توثیق کا ایک حرف بھی ثابت نہیں ہے۔

➎ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
أيّام التّشريق كلّها ذبح .
”ایام تشریق سارے کے سارے قربانی کے دن ہیں۔ “ [ الكامل لابن عدي : 400/6 ]

تبصرہ : یہ سند سخت ترین” ضعیف” ہے۔
اس کا راوی معاویہ بن یحییٰ الصدفی جمہور کے نزدیک ” ضعیف“ ہے۔
◈ حافط ہیثمی رحمہ الله لکھتے ہیں :
و ضعفه الجمهور .
” جمہور نے اس کو ضعیف کہا: ہے۔ “ [ مجمع الزوائد للهيثمي : 85/3 ]
◈ حافظ ابنِ حجر رحمہ الله فرماتے ہیں کہ یہ ” ضعیف“ ہے۔ [ تقريب التهذيب : 6772 ]
اس میں امام زہری رحمہ الله کی ” تدلیس“ ہے، پھر امام زہری نے اسے ” مرسل “ بھی بیان کیا ہے۔

الحاصل :
حدیث كلّ أيّام التّشريق كلّها ذبح (ایام تشریق سارے کے سارے قربانی کے دن ہیں ) جمیع سندوں کے ساتھ ” ضعیف“ ہے، راجح قول یہ ہے کہ قربانی کے تین دن ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے