پسندیدہ کلمات

 

تحریر : فضیلۃ الشیخ حافظ عبدالستار الحماد حفظ اللہ
أَحَبُّ الْكَلاَمِ إِلَى اللَّهِ أَرْبَعٌ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ
‏” تمام کلمات سے بہتر چار کلمے ہیں سبحان اللہ، الحمدللہ، لا الہ الا اللہ اور اللہ اکبر۔“ [صحيح مسلم، 2137]
فوائد:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کلمات ذکر تلقین فرمائے ہیں ان کے معنوی اعتبار مندرجہ ذیل چار اقسام ہیں۔
➊ ان میں اللہ تعالیٰ تنریہ تقدیس ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ ہر اس بات سے پاک ہے جس میں عیب یا نقص کا شائبہ ہو ”سبحان للہ “ کا یہی مدعا ہے۔
➋ ان میں اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا ہے یعنی تمام خوبیاں اور تمام صفات کمال اللہ ہی کے لئے ہیں اور اسی کے شایان شان ہیں ”الحمداللہ“ کی یہی خصوصیت ہے۔
➌ ان میں اللہ تعالیٰ کی توحید اور اس کی شان یکتائی ہے چنانچہ ”لا الہ الا اللہ“ کی یہی شان ہے۔ ان میں اللہ تعالیٰ کی عالی شان کا اظہار ہے۔ ”اللہ اکبر “ کا یہی مفہوم ہے۔
درج بالا حدیث میں جن کلمات کو پسندیدہ کہا گیا ہے ان میں اختصار کے باوجود اللہ تعالیٰ کی تنزبہ و تقدیس، تمہید و توحید اور اس کی شان کبریائی کا بیان ہے چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اس دنیا کی وہ تمام چیزیں جس میں سورج کی شعاعیں اور روشنی پڑتی ہے ان سب کے مقابلے میں مجھے یہ محبوب ہے کہ ایک دفعہ ”سبحان اللہ، و الحمد للہ و لا الہ الا اللہ اور اللہ اکبر“ کہوں۔ [صحيح مسلم، الذكر و الدعا: 6847]
ایک دوسری حدیث میں ان کلمات کی فضیلت باین الفاظ بیان کی گئی ہے کہ یقین و ایمان کے ساتھ انہیں پڑھنے سے گناہ معاف ہوجاتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ ایسے درخت کے پاس سے گزرے جس کے پتے خشک ہو چکے تھے۔ آپ نے اس پر اپنی لاٹھی ماری تو اس سے خشک پتے گرنے لگے پھر آپ نےفرمایا:”سبحان اللہ، الحمدللہ، لا الہ الا اللہ اور اللہ اکبر، بندے کے گناہوں کو اس طرح جھاڑ دیتے ہیں جس طرح اس درخت کے پتوں کو تم نے جھڑتے دیکھا۔“ [ترمذي، الدعوات، 3533]

 

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل