حالت نفاس میں مباشرت کرنا
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

عورت سے حیض و نفاس کے دوران جماع کے بغیر صرف مباشرت (بوس و کنار وغیرہ) کرنے کا حکم

سوال:

کیا آدمی کے لیے اپنی بیوی سے حالت نفاس میں چالیس دن گزرنے سے پہلے خون نفاس منقطع نہ ہونے کی حالت میں فرج (اگلی شرمگاہ) کے علاوہ مباشرت کرناجائز ہے؟

جواب:

ہاں ایسا کرناجائز ہے لیکن سنت یہ ہے کہ وہ اپنی بیوی کو تہبند باندھنے کا حکم دے کیونکہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے حالت حیض میں تہبند باندھنے کا حکم دیتے پھر مجھ سے مباشرت (جماع کے علاوہ بوس و کنار وغیرہ) کرتے۔“
اس روایت کی صحت پر بخاری و مسلم نے اتفاق کیا ہے۔ و باللہ التوفیق [سعودي فتوي كميٹي]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: