گھریلو ظلم و زیادتی کے خلاف اسلامی اور قانونی رہنمائی
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

گھریلو تشدد: اسلام اور عملی اقدامات

یہ واقعی ایک انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک صورتحال ہے، اور کسی بھی عورت کو ظلم سہنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام شوہر کو بیوی کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیتا ہے، نہ کہ زیادتی کرنے کا۔ اگر کوئی عورت گھریلو تشدد کا شکار ہو رہی ہے، تو اسے اس کے خلاف اقدامات کرنے چاہئیں۔

 اسلامی نقطہ نظر

1. بیوی پر ظلم حرام ہے

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"تم میں سب سے بہترین وہ ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ سب سے اچھا ہو، اور میں تم سب میں اپنی بیوی کے ساتھ سب سے اچھا ہوں۔”
(ترمذی: 3895)

یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ شوہر کو اپنی بیوی کے ساتھ محبت اور احترام کا رویہ رکھنا چاہیے، نہ کہ ظلم و زیادتی کرنا۔

2. ظلم برداشت کرنے کا حکم نہیں

اسلام ظلم کو برداشت کرنے کا حکم نہیں دیتا بلکہ اس کے خلاف آواز اٹھانے کی ترغیب دیتا ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

"وَلَا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ”
(ہود: 113)

ترجمہ: "اور ظالموں کی طرف نہ جھکو، ورنہ تمہیں آگ چھو لے گی۔”

یہ آیت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ظلم کو برداشت کرنے کے بجائے اس کے خلاف کھڑا ہونا ضروری ہے۔

 آپ کیا کر سکتی ہیں

1. قریبی اور قابلِ بھروسہ لوگوں سے مدد لیں

◈ اپنے گھر والوں، کسی بزرگ، عالم، یا کمیونٹی کے معزز شخص سے بات کریں تاکہ وہ آپ کے شوہر سے معاملات درست کرنے کی کوشش کریں۔
◈ اگر سسرال میں کوئی ایسا فرد ہے جو آپ کا ساتھ دے سکتا ہو، تو ان سے مدد طلب کریں۔

2. قانونی مدد حاصل کریں

◈ آپ کے ملک میں گھریلو تشدد کے خلاف قوانین موجود ہوں گے، ان سے فائدہ اٹھائیں۔
◈ مقامی پولیس یا خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں سے رابطہ کریں۔
◈ اگر شوہر مسلسل ظلم کر رہا ہے اور اصلاح پر آمادہ نہیں، تو آپ خلع لینے کا حق رکھتی ہیں۔

3. علماء اور مفتیانِ کرام سے مشورہ لیں

◈ کسی مقامی عالمِ دین یا دارالافتاء سے رابطہ کریں تاکہ وہ آپ کو شرعی طور پر رہنمائی فراہم کر سکیں۔

4. صبر اور دعا کے ساتھ حکمت عملی اپنائیں

◈ دعا کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات بھی کریں، کیونکہ صرف دعا پر اکتفا کرنا کافی نہیں۔
◈ کسی ایسی تنظیم یا فرد سے مدد مانگیں جو آپ کو محفوظ جگہ فراہم کر سکے۔

 کیا میں مزید مدد کر سکتا ہوں؟

◈ اگر آپ کسی خاص ملک یا شہر میں ہیں، تو میں وہاں کے خواتین کے تحفظ کے اداروں یا تنظیموں کی معلومات فراہم کر سکتا ہوں۔

یاد رکھیں، آپ اکیلی نہیں ہیں، اور آپ کو انصاف ملنا چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1