217۔ ہم جادوگروں، دجالوں اور قرآن کے ساتھ علاج کرنے والوں میں کیسے فرق کریں گے ؟
جواب :
جادوگر وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں:
ممکن ہے کہ ہم تیرے فائدے کے لیے کسی شخص کو تکلیف دیں اور اس میں عملی طور پر جادو آزمائیں۔ ممکن ہے کہ ہم اس شخص کو اس کی بیوی سے ملائیں، ممکن ہے کہ وہ اپنی بیوی سے نفرت کرنے لگے، وغیرہ۔“
جادوگر گندے رہنے والے لوگ ہوتے ہیں، نہ وہ استنجا کرتے ہیں، نہ نماز پڑھتے ہیں، بلکہ حرمت والی چیزوں کی حرمت پامال کرتے ہیں، نہ وہ اسلام کے متعلق کچھ علم رکھتے ہیں اور نہ رسول اسلام ہی کے متعلق۔ اگر انھیں اسلام کی طرف دعوت دی جائے تو وہ بھڑک اٹھتے ہیں، افسوں کہ پھر بھی ان میں سے بعض اسلام کی طرف منسوب کیے جاتے ہیں۔
جادوگروں کے آلات:
مورتیاں، موم، دھونی دینے کا آلہ، دھنیا، زیرہ، جاوی، ملے ہوئے لونگ، پتھر، لاٹھیاں، رسیاں، گوند، ایلوا، گندھک وغیرہ۔
دجال:
وہ ایسا مریض شخص ہوتا ہے، جسے جن معلومات فراہم کرتا ہو۔ جو مندرجہ ذیل کام کرے، وہ دجال ہو گا :
کتاب پڑھنا، ہتھیلی پڑھنا، پیالہ پڑھنا، سریانی طریقہ، برہنیہ طریقہ۔ جو کہے : تیرا نام، تیری ماں کا نام، دھاڑتا، نہ کرنا، جو کہے : اس شکل کا پرنده خرید یا اس شکل کا خرید، جو غیر عربی میں بات کرے، جو ایسا کلام کرے جسے کوئی سمجھ نہ پائے، جو کلام تو کرے لیکن اس کی آواز کوئی بھی نہ سن سکے۔
معالج بالقرآن:
ایسا شخص ہوتا ہے جو تقوی، اصلاح اور پرہیز گاری میں معروف ہو، تو اسے دیکھے تو سمجھے کہ اللہ کے ولی کو دیکھا ہے، تو اس میں سنت کی اتباع دیکھے گا، تو اسے جنوں کے حالات جاننے والا دیکھے گا، وہ آیت و حدیث کے بغیر کلام کرنے والا نہ ہوگا، وہ شخص شریعت کا پابند متقی اور پرہیز گار ہو گا۔