کیا میں اپنے سسر کی خدمت کر سکتی ہوں
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

میں خاوند کے باپ کی خدمت بجا لاتی ہوں، میرے خاوند کے علاوہ اس کا کوئی نہیں کیا اسے نہلانا اور اس کی دیگر خدمات بجا لانا میرے لئے درست ہے ؟

جواب :

آپ کا خاوند کے باپ کی خدمت کرنا ایک ایسا کام ہے جس کے لئے آپ شکریہ کی مستحق ہیں کیونکہ یہ اس معمر شخص اور خاوند پر آپ کا احسان ہے۔ آپ شرمگاہ کے علاوہ اسے غسل بھی دے سکتی ہیں۔ اگر وہ شرم گاہ کو خود نہیں دھو سکتا تو آپ دستانے پہن کر اسے دھو سکتی ہیں تاکہ آپ کا ہاتھ براہ راست شرم گاہ سے مس نہ ہونے پائے۔ اسی طرح اس کی شرمگاہ کو دیکھنے سے بھی نگاہیں جھکا لیں، کیوں کہ خاوند کی شرم گاہ کے علاوہ آپ کے لئے کسی دوسرے کی شرمگاہ کو دیکھنا جائز نہیں ہے اور یہی حکم خاوند کے لئے بھی ہے۔
[شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

توحید ڈاٹ کام پر پوسٹ کردہ نئے اسلامی مضامین کی اپڈیٹس کے لیئے سبسکرائب کریں۔