سوال:
کیا شیطان اعمال کو مزین کر کے پیش کرتا ہے ؟
جواب :
اللہ تبارک و تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے :
تَاللَّـهِ لَقَدْ أَرْسَلْنَا إِلَىٰ أُمَمٍ مِّن قَبْلِكَ فَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَهُوَ وَلِيُّهُمُ الْيَوْمَ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿٦٣﴾
”اللہ کی قسم! بلاشبہ یقیناً ہم نے تجھ سے پہلے بہت سی امتوں کی طرف رسول بھیجے تو شیطان نے ان کے لیے ان کے اعمال خوش نما بنا دیے۔ سو وہی آج ان کا دوست ہے اور اسی کے لیے دردناک عذاب ہے۔ اللہ تعالیٰ ذکر فرما رہے ہیں کہ سابقہ امتوں کی طرف بھی میں نے رسول بھیجے تو انھوں نے رسولوں کی تکذیب کی، اس لیے اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) ! سابقہ رسولوں کی زندگی تمہارے لیے نمونہ ہے۔ آپ اپنی قوم کی تکذیب سے غمگین نہ ہوں۔ “ [النحل: 63 ]
مشرکوں نے جو رسولوں کی تکذیب کی ہے، اس کا سبب شیطان ہے، شیطان لعین نے مشرکوں کو ان کے اعمال مزین کر کے پیش کیے۔
فَهُوَ وَلِيُّهُمُ الْيَوْمَ یعنی آج وہ عقوبت و سزا میں ہیں، شیطان ان کا دوست ہے، مگر انھیں خلاصی نہیں دلوا سکتا اور نہ کوئی ان کا فریاد رس ہے، ان مشرکین کے لیے درد ناک عذاب ہے۔