تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ
جواب :
جی ہاں!
سیدنا جابر بن عبد الله رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں کتوں کے قتل کا حکم دیا۔ حتی کہ عورت دیہات سے بھی کتا اپنے ساتھ لاتی تو ہم اسے قتل کر دیتے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے قتل سے منع کر دیا اور فرمایا:
عليكم بالأسود البهيم ذي النقطتين فإنه شيطان
”خالص سیاه دو نشانوں والے کو قتل کے لیے لازم پکڑو، کیوں کہ وہ شیطان ہے۔ “ [صحيح مسلم، رقم الحديث 1572]
دو نقطوں والے سے مراد یہ ہے کہ اس کی آنکھوں کے اوپر دو نشان ہوتے ہیں، جو عام مشاہدے میں آ سکتے ہیں۔