سوال:
کیا بے حیائی شیطان کی طرف سے ہے ؟
جواب :
اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے :
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ وَمَن يَتَّبِعْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ فَإِنَّهُ يَأْمُرُ بِالْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ ۚ وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّـهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ مَا زَكَىٰ مِنكُم مِّنْ أَحَدٍ أَبَدًا وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ يُزَكِّي مَن يَشَاءُ ۗ وَاللَّـهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿٢١﴾
”اے لوگو جو ایمان لائے ہو! شیطان کے قدموں کے پیچھے مت چلو اور جو شیطان کے قدموں کے پیچھے چلے تو وہ تو بے حیائی اور برائی کا حکم دیتا ہے اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو تم میں سے کوئی بھی کبھی پاک نہ ہوتا اور لیکن اللہ جسے چاہتا ہے پاک کرتا ہے اور اللہ سب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔ “ [النور: 21 ]
الله تعالیٰ نے فصیح و بلیغ، احسن اور مختصر عبارت میں شیطان کے طریقوں، اوامر و مسالک کی پیروی سے منع کیا، ڈرایا اور نفرت دلائی ہے، اس لیے اے مسلم! ہر شیطانی کام سے اجتناب کرو۔ گناہ کے کام کی نذر مان لینا بھی شیطانی کام ہے، اس لیے اس سے بھی اجتناب کرو۔