کھیلوں کے مقابلوں میں مال لینے کا شرعی حکم
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

کھیلوں کے مقابلوں کا حکم

”کھیلوں کے مقابلوں میں مال لینا جائز نہیں کیونکہ آپ صلى اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: عوض کے ساتھ مقابلے بازی صرف گھوڑے، اونٹ اور تیر اندازی میں ہے۔“
کیونکہ کھیلوں کے مقابلوں کے عکس ان تین اشیا میں مقابلے بازی جہاد کی ٹرینگ ہے، جو ان میں نہیں، لہٰذا ان (کے انعقاد پر) معاوضہ لینا جائز نہیں۔ حدیث میں مذکور ان تین چیزوں سے مراد گھوڑا، اونٹ اور ہتھیار ہیں۔
[اللجنة الدائمة: 16342]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے