کسی شخص کی چیز بغیر اجازت استعمال کرنا کیسا ہے؟ حدیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال:

کسی بھائی کی چیز اس کی اجازت کے بغیر استعمال کرنا کیسا ہے؟ اکثر اوقات مساجد یا دفاتر وغیرہ میں بھائی جب قضائے حاجت یا کسی دوسرے کام کی غرض سے جاتے ہیں تو دوسرے بھائی کی جوتی اس کی اجازت کے بغیر پہن لیتے ہیں، کیا ایسا کرنا شرعی طور پر درست ہے؟

جواب :

ایک مسلمان آدمی کا مال، خون اور عزت دوسرے مسلمان پر حرام ہے، کسی بھائی کی چیز اس کی اجازت و رضا مندی کے بغیر استعمال کرنا حلال نہیں ہے، خواہ وہ چیز معمولی نوعیت کی ہو۔ ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ولا يحل لامرئ أن يأخذ عصا أخيه بغير طيب نفس منه
(ابن حبان ح 5978، مسند احمد 425/5 ح 24004)
”کسی شخص کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی کی لاٹھی اس کی رضا مندی کے بغیر لے۔ “
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کی لاٹھی بھی اس کی رضامندی اور اجازت کے بغیر نہیں لے سکتا اور جوتے تو لاٹھی سے قیمتی ہوتے ہیں۔ جب ایک شخص دوسرے کا جوتا پہن کر چلا جاتا ہے تو دوسرے آدمی کو تکلیف ہوتی ہے، وہ اپنی جوتی کی تلاش میں پریشان ہوتا ہے اور اسے اس عمل سے اذیت پہنچتی ہے۔ ایک مسلمان کے لیے دوسرے مسلمان کو اذیت پہنچانا بھی حرام ہے۔
اسی طرح اس میں ایک قباحت یہ بھی ہے کہ جب ایک بھائی کی جوتی اٹھائی جاتی ہے تو وہ کسی دوسرے کی پہن لیتا ہے اور اس سے یہ عمل مسلسل چل پڑتا ہے اور ایک کی بجائے کئی لوگ پریشان ہوتے ہیں اور بعض اوقات یہ بھی ہوتا ہے کہ بعض لوگ جوتے کا ایک پاؤں کسی کا پہن لیتے ہیں اور ایک کسی اور کا، جس کی وجہ سے اکثر جوتے بیکار ہو جاتے ہیں اور انھیں مستقل لاوارث سمجھ کر استعمال کیا جاتا ہے۔
اس میں ایک خرابی اور قباحت یہ بھی ہے کہ اخلاقیات کا انحطاط پڑتا چلا جاتا ہے اور اچھے بھلے لوگ بدظن ہو جاتے ہیں، ایک فرد کی غلطی سے پوری تحریک بدنام ہوتی ہے۔ بعض لوگ ایسی مساجد، مدارس اور مراکز میں آنا چھوڑ دیتے ہیں جہاں ایسا عمل بکثرت ہونے لگتا ہے اور ایک چھوٹی سی غلطی بڑے بڑے جرائم کا باعث بن جاتی ہے، ایسی ہی عادات سے چوری جیسی بری عادات جنم لیتی ہیں۔
بہر کیف ہر مسلمان کو اس بات کا لحاظ رکھنا چاہیے کہ وہ کسی دوسرے بھائی کی کوئی چیز اس کی اجازت کے بغیر استعمال نہ کرے، اگر کوئی ایسی چیز ہے جو دوسرے بھائی کی اجازت سے استعمال کی جا سکتی ہے تو اجازت لے کر استعمال کرے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اخلاق رذیلہ اور عادات قبیحہ سے محفوظ فرمائے۔ (آمین)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے