تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی
کرائے دار کو گھر میں ٹیلی ویژن رکھنے سے منع کرنے کا حکم
اگر ایک معین مدت تک معاہدہ ہو تو وہ اس وقت تک اس کو منع نہیں کر سکتا جب تک مدت ختم نہ ہو جائے، جب مدت ختم ہو جائے تب کہہ سکتا ہے کہ اسے اٹھاؤ یا ہم معاہدہ ختم کر رہے ہیں۔
اس حالت میں یعنی کرائے کی مدت کے دوران میں اگر کرائے دار ٹیلی ویژن رکھتا ہے تو مالک کو کوئی گناہ نہیں کیونکہ اس نے اس کام کے لیے اسے گھر کرائے پر نہیں دیا تھا۔
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 8/150]