« باب من مكارم الأخلاق أن يكون الرجل فى مهنة أهله »
اپنے گھر والوں کا ہاتھ بٹانا بھی حسن اخلاق ہے
❀ «عن الاسود، قال: سالت عائشة، ما كان النبى صلى الله عليه وسلم يصنع فى اهله؟ قالت: كان فى مهنة اهله، فإذا حضرت الصلاة قام إلى الصلاة. » [صحيح: رواه البخاري 6039.]
حضرت اسود سے روایت ہے کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کرتے تھے؟ حضرت
عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر والوں کا ہاتھ بٹاتے تھے۔ جب نماز کا وقت ہو جاتا تو نماز کے لیے تشریف لے جاتے۔
❀ «عن عروة قال قيل لعائشة ما كان النبى صلى الله عليه وسلم يصنع فى بيته قالت كما يصنع احدكم يخصف نعله ويرقع ثوبه .» [صحيح: رواه أحمد 24479، والبخاري فى الأدب المفرد 540، وأبو الشيخ فى أخللاق النبى صلى الله عليه وسلم 120.]
حضرت عروہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا : رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی مصروفیات گھر میں کیا ہوتی تھیں؟ فرمایا: تم میں سے کوئی جس طرح پھٹے ہوئے جوتے اور کپڑے سی لیتا ہے۔ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنا کام خود فرما لیا کرتے تھے)۔