ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02
وضو میں کانوں کے مسح کا حکم
وضو میں کانوں کے مسح کے لیے سر کے مسح والا پانی ہی کافی ہے، اور اس کے لیے نیا پانی لینے کی کوئی صحیح روایت موجود نہیں ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کانوں کا تعلق سر سے ہے” (دارقطنی: 1/98)۔ اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ کانوں کے مسح کے لیے الگ پانی لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس حدیث کو شیخ البانی رحمہ اللہ نے صحیح قرار دیا ہے (سلسلہ صحیحہ: 360)۔
مزید برآں، کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینے والی روایت کو حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے شاذ (غیر معتبر) قرار دیا ہے (بلوغ المرام، باب الوضوء)۔
خلاصہ
➊ وضو میں کانوں کا مسح سر کے مسح والے پانی سے کیا جا سکتا ہے۔
➋ الگ پانی لینے کی کوئی صحیح روایت ثابت نہیں ہے۔
➌ شیخ البانی رحمہ اللہ نے "کانوں کا تعلق سر سے ہے” والی حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔