وضو اور غسل جنابت میں بسم اللہ پڑھنے کا حکم
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 02

وضو اور غسل جنابت کے لیے بسم اللہ پڑھنے کا حکم

وضو اور غسل جنابت دونوں کے لیے بسم اللہ پڑھنا مستحب ہے، یعنی اس کا پڑھنا مستحسن اور افضل ہے، لیکن اگر کوئی چھوڑ دے تو وضو یا غسل باطل نہیں ہوگا۔ حدیث میں آتا ہے: "اس کا کوئی وضو نہیں جس نے اس پر اللہ کا نام ذکر نہ کیا۔” (سنن ابو داؤد، کتاب الطہارة)۔ یہ حدیث حسن لغیرہ ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وضو کرتے وقت اللہ کا نام لینا مستحب ہے۔

➊ بسم اللہ یا بسم اللہ الرحمن الرحیم؟

وضو یا غسل کے آغاز میں "بسم اللہ” کہنا کافی ہے۔ اگر کوئی "بسم اللہ الرحمن الرحیم” کہے، تو یہ بھی جائز ہے کیونکہ یہ بھی اللہ کا نام ہے اور اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔

خلاصہ

➊ وضو یا غسل جنابت شروع کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا مستحب ہے۔

"بسم اللہ” یا "بسم اللہ الرحمن الرحیم” دونوں کہہ سکتے ہیں، دونوں اللہ کا ذکر شمار ہوتے ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے