مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ
یہ باطل کام ہے، کیونکہ میت کا مال اللہ تعالیٰ کی تقسیم کے مطابق ورثا کا حق ہے، جسے ان کی اجازت اور رضا مندی کے بغیر ان سے سلب کرنا جائز نہیں۔
فرمان نبوی ہے: ”کسی مسلمان آدمی کا مال اس کی خوش دلی کے بغیر حلال نہیں۔“ [مسند أحمد 113/5 صحيح الجامع، رقم الحديث 7662]
اور یہ وقف باطل اور نا جائز ہے کیونکہ یہ ظلم ہے اور ناجائز طریقے سے لوگوں کا مال کھانے کے زمرے میں داخل ہے۔
[اللجنة الدائمة: 20305]