نماز کے دوران دروازے کی گھنٹی کا شرعی حل
فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ

سوال :

جب میں نماز پڑھ رہی ہوں اور دروازے کی گھنٹی بجنے لگے، گھر پر میرے علاوہ اور کوئی نہ ہو تو اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہئیے ؟

جواب :

اگر نماز نفلی ہو تو نماز توڑ کر معلوم کیا جا سکتا ہے کہ دروازے پر کون ہے، فرض نماز کی صورت میں جلد بازی درست نہیں ہے۔ ہاں اگر کوئی اہم مسئلہ درپیش ہو اور اس کے ضائع ہونے کا خطرہ ہو تو اس صورت میں اگر دروازے پر موجود فرد کو آگاہ کرنا بھی ممکن ہو تو ’’ نمازی مرد“ سبحان اللہ کہے اور ”نمازی عورت“ تالی بجائے، یہ ان کے لیے کافی ہو گا۔
جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
من نابه شيء : فى صلاته فليسبح الرجال ولتصفق النساء [متفق عليه]
”جس شخص کو دوران نماز کوئی معاملہ پیش آ جائے تو مرد سبحان اللہ کہے اور عورت تالی بجائے“ اگر دوری یا عدم سماع کی وجہ سے یہ عمل غیر مفید ہو تو ضرورت کے پیش نظر نماز توڑی جا سکتی ہے، ہاں البتہ یہ نماز دوبارہ ابتدا سے پڑھنا ہو گی۔ والحمد الله

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے