یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔
سوال:
ایک لڑکی جس کا خاوند فوت ہو چکا ہے، اسے ایک ایسے لڑکے کی طرف سے شادی کا پیغام موصول ہوا ہے جو تمباکو نوشی کا عادی اور برے اخلاق و کردار کا مالک ہے۔ مذکورہ لڑکی بھی چاہنے کے طور پر اس شادی کے لیے تیار ہے، لیکن لڑکی کے سرپرست اور خاندان کے دیگر قریبی رشتہ دار اس نوجوان کی بری عادات کی وجہ سے مطمئن نہیں اور وہ لڑکی کو اس شادی سے روکنا چاہتے ہیں، شریعت ایسی صورت حال کو کس نظر سے دیکھتی ہے؟
جواب:
اس لڑکی کے اولیاء (سرپرستوں) پر لازم ہے کہ وہ اس کو ایسے نوجوان کے ساتھ شادی کرنے سے روک دیں، کیونکہ وہ اس لڑکی پر اپنی بری عادات کے ذریعے اثر انداز ہوگا۔ اس لڑکی کو چاہیے کہ کسی دیندار اور بااخلاق لڑکے کا انتخاب کرے۔