نفاس والی عورت کی نماز پڑھے گی ؟ کب روزہ رکھے گی اور کب حج کرے گی ؟
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

میں آپ جناب سے اپنے اس مسئلہ میں فتوی کی امید رکھتی ہوں کہ کیا نفاس والی عورت چالیس دن مکمل ہونے کے بعد نماز پڑھے گی یا اس سے پہلے اگر وہ طہارت کو دیکھ لے ؟

جواب :

نفاس والی عورت جب طہر دیکھ لے تو وہ پاک ہو جائے گی اور وہ روزہ رکھے گی اور نماز ادا کرے گی ، خواہ اس کے چالیس دن پورے ہوئے ہوں یا نہیں ۔
و باللہ التوفیق وصلى اللہ على نبینا محمد وآلہ وصحبہ وسلم

(سعودی فتوی کمیٹی)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے