سوال کا مفصل بیان
زید کی حقیقی بیٹی نے بکر سے کہا کہ:
"یہ آپ کی بیٹی ہے، جہاں کہیں چاہیں، کسی نیک لڑکے سے اس کا نکاح کر دیں۔”
بکر نے اس لڑکی کی شادی ایک ایسے لڑکے سے کر دی جو داڑھی منڈھاتا ہے، حالانکہ وہ لڑکی درسِ نظامی سے فارغ التحصیل ہے۔ بکر خود نہایت نیک، بزرگ اور عالم دین ہے، اور اس کی عمر تقریباً ساٹھ برس ہے۔
یہ لڑکا (جس سے لڑکی کا نکاح ہوا) بکر کے گھر آتا جاتا رہتا ہے، اور اکثر اوقات تنہائی میں اس کے پاس موجود ہوتا ہے، جبکہ وہ لڑکی بکر سے پردہ نہیں کرتی۔
عمر اور دیگر ساتھیوں نے بکر سے خیرخواہی کے طور پر کہا:
"حضرت صاحب! آپ اس لڑکی کے پاس اس طرح اکیلے نہ جایا کریں، ممکن ہے آپ پر بھی بدنامی آئے اور مسلک پر بھی۔”
بکر نے جواب دیا:
"میں نے نامردی کی گولیاں کھا لی ہیں، آپ ڈاکٹری معائنہ کروا لیں۔ میں نے ان سے مدد کرنے کا وعدہ کیا ہوا ہے کیونکہ میرے پاس اس کا جواز ہے۔”
لوگوں نے بکر کو سمجھایا:
"حضرت صاحب! مدد کرنے کے اور بھی کئی طریقے ہیں۔”
اس پر بکر نے جواب دیا:
"تم اس کے ساتھ حسد کرتے ہو۔”
اس معاملے پر کئی جاہل افراد نے بکر پر سخت الزامات لگا دیے، اور بعض ایسی بیہودہ باتیں کیں جو ناقابلِ بیان ہیں۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ:
کیا اس تمام صورت حال میں غلطی بکر کی ہے یا ان افراد کی جو خیر خواہی کے طور پر اسے روکنے کی کوشش کرتے تھے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو صورتِ حال آپ نے بیان کی ہے، اس کی روشنی میں:
✿ بکر کا یہ عمل شرعی لحاظ سے درست نہیں ہے۔
✿ بکر کو چاہیے کہ وہ اس عمل کو فوراً ترک کر دے۔
✿ اور جو عمل اس نے پہلے انجام دیا ہے، اس پر توبۂ نصوح کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب