نابالغہ بچیوں کے لیے نماز اور پردہ کی اہمیت حدیث کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال :

کیا نابالغہ بچی کو پردہ کروانا اور اوڑھنی اور چادر کے ساتھ نماز پڑھانا جائز ہے؟

جواب :

مسلمان بچیوں کے والدین پر ضروری ہے کہ وہ انھیں شرعی آداب سکھائیں۔ فتنوں سے بچانے کے لیے انھیں اخلاقِ فاضلہ اور آدابِ حسنہ کی تعلیم دیں، تا کہ وہ بڑی ہو کر آسانی کے ساتھ شرعی آداب کو اپنا سکیں۔ نابالغہ بچیوں پر اگرچہ حجاب فرض نہیں اور اوڑھنی اور بڑی چادر کے بغیر ان کی نماز درست ہے، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے:
لا يقبل الله صلاة حائض إلا بخمار
(ابو داؤد کتاب الصلاة، باب المرأة تصلي بغیر خمار ح 641، مسند احمد 6/150 ح 25682، ابن حبان ح 1711)
”اللہ تعالیٰ بالغہ عورت کی نماز اوڑھنی کے بغیر قبول نہیں کرتا۔“
لیکن انھیں عادت ڈالنے کے لیے پردہ اور اوڑھنی کے ساتھ نماز کی تلقین کرنا درست ہے تا کہ وہ جوانی کے فتنوں اور شر انگیزیوں سے بچ سکیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے