ماخوذ: ماہنامہ الحدیث، حضرو
منکرین حدیث کے وجودنا مسعود سے متعلق سچی پیشین گوئی
سید نا ابو رافع رضی اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
میں تم میں سے کسی کو اس حالت میں نہ پاؤں کہ وہ اپنے تخت پر تکیہ لگائے ہوئے ہو، اس کے پاس میرا کوئی حکم (حدیث) آئے جس میں کسی کام کے کرنے کا حکم یا ممانعت ہو تو وہ کہے:
مجھے پتہ نہیں ، ہم تو کتاب اللہ میں جو پائیں گے اُسی کا اتباع کریں گے ۔
(كتاب الام للشافعی: ۱۵/۷ ، ۲۸۹ و سنده صحیح، مسند احمد: ٨/٦؛ مسند الحمیدی ٥٥١؛ سنن ابی داود ٤٦٠٥ ؛ سنن الترمذي: ٢٦٦٣ ، وقال: حسن صحیح)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منکرین حدیث سے متعلق جو پیشین گوئی فرمائی تھی وہ من وعن پوری ہوئی۔ جب سے اہل بدعت، مثلاً :
خوارج، روافض، جہمیہ، مرجیہ اور معتزلہ وغیرہ کا وجود نا مسعود ہے تب سے روئے زمین پر انکار حدیث کا فتنہ موجود ہے۔