ملک کے ایک شہر سے دوسرے شہر یا علاقے کو زکوۃ

تحریر: حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

سوال

کیا ایک ہی ملک کے ایک شہر سے دوسرے شہر یا علاقے کو زکوۃ اور قربانی بھیج سکتا ہے؟

الجواب

بغیر شرعی عذر کے ایک علاقے کے لوگ دوسرے علاقے میں زکوۃ نہ بھیجیں۔
تؤخذ من اغنيائهم وترد على فقرائهم
ان کے امیروں سے لے کر اُن کے غریبوں کو زکوۃ دی جاتی ہے۔
(صحیح بخاري: ١٣٩٥ ، صحيح مسلم: ١٩)
دوسرے ملک میں قربانی کا ثبوت مجھے معلوم نہیں ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!

جزاکم الله خیرا و احسن الجزاء