مقدس آیات والے اخبارات کے احترام کا شرعی حکم
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

ہم ایسے اخبارات و رسائل کا استعمال کرتے ہیں جو کہ مقدس آیات اور اسماء باری تعالیٰ پر مشتمل ہوتے ہیں، پھر انہیں کوڑا دان میں پھینک دیتے ہیں ؟

جواب :

جس چیز میں قرآنی آیات یا احادیث نبوی موجود ہوں انہیں بے ادبی کی جگہ پر نہیں پھینکنا چاہیے اس لئے کہ کلام اللہ عظیم تر ہے اس کا احترام ضروری ہے۔ اسی احترام کے پیش نظر ایک جنبی (ناپاک) شخص قرآن مجید نہیں پڑھ سکتا اور بہت سے بلکہ اکثر علماء کی رائے میں بے وضو شخص اسے ہاتھ بھی نہیں لگا سکتا۔ مقدس آیات و عبارات پر مشتمل اخبارات و رسائل کو مکمل طور پر نذر آتش کر دینا یا بعض جدید آلات کی مدد سے اس طرح صاف کر دینا چاہیے کہ جس سے کوئی چیز باقی نہ رہے۔
[شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے