مساجد میں خواتین کی شرکت کے شرعی اصول
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

کیا مسلمان خاتون مساجد میں منعقدہ علمی اور فقہی مجالس میں شرکت کر سکتی ہے ؟

جواب :

ہاں ! عورت کے لئے علمی مجالس میں شرکت کرنا جائز ہے۔ یہ مجالس فقہ الاحکام سے متعلق ہوں یا فقہ العقیدۃ و التوحید سے، شرط یہ ہے کہ عورت باپردہ ہو خوشبو کا استعمال نہ کرے، مردوں سے دور رہے اور ان سے اختلاط نہ کرے۔ اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
خير صفوف النساء آخرها و شرها أولها [رواه مسلم 132 وأبوداؤد 97 فى كتاب الصلاة]
”عورتوں کی بہترین صف آخری ہے اور بدترین پہلی صف ہے۔ “
اور یہ اس لئے ہے کہ پہلی صف آخری صف کے مقابلے میں مردوں سے قریب تر ہے لہٰذا آخری صف پہلی صف سے بہتر ہو گی۔
[شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے