حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہنے ہیں میں نے ایک عورت کو نکاح کا پیغام دیا تو میں اس کو دیکھنے کے لیے چھپ جایا کرتا تھا حتٰی کہ میں نے اسے اس کے کھجوروں کے باغ میں دیکھ لیا (کسی نے مجھے اس طرح چھپ کر دیکھتے ہوئے کہا) آپ اللہ کے رسول کے صحابی ہو کر ایسا کر رہے ہیں تو انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ فرمان سنا ہے جب اللہ تعالیٰ کسی عورت سے نکاح کی خواہش ڈالے تو اسے دیکھ لینے میں کوئی حرج نہیں۔
تحقیق الحدیث :
اسناده ضعيف۔
[سنن ابن ماجه، ابواب النكاح، باب 9 . حديث رقم 1864 مسند احمد 225/4 حديث رقم 18139]
اس میں حجاج بن ارطاۃ راوی ضعیف ہے۔
نوٹ : اس روایت کو بیان کر کے ایک عالم دین نے بڑا زور دیا کہ جس لڑکی سے رشتہ کی بات چل رہی ہو اس کو صرف اس لڑکی کی لاعلمی میں ہی دیکھا جا سکتا ہے۔ جبکہ یہ قصہ ہی باسند صحیح ثابت نہیں تو اس کو بڑھا چڑہا کر کھینچ تان کر اس سے مزکورہ بالا استدلال کرنا باطل ہے، غرض جس لڑکی سے نکاح کا ارادہ ہو اس کو باقاعدہ دیکھنا یا علمی میں دیکھنا جائز ہے، صحیح احادیث سے یہی کچھ اخذ ہوتا ہے۔