سوال
قادیانیوں کی قانونی و شرعی حیثیت کے پیش نظر، پاکستان میں ان کے لٹریچر کو چھاپنے اور تقسیم کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب از فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ
قادیانی تمام امتِ مسلمہ کے نزدیک کافر ہیں اور ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ آئینِ پاکستان کے مطابق بھی یہ گروہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ ان کے تراجم، تفاسیر اور دیگر لٹریچر میں تحریف اور کفریہ عقائد پائے جاتے ہیں، جو دینِ اسلام کے بنیادی عقائد کے خلاف ہیں۔
قادیانی لٹریچر میں تحریف کی ایک مثال:
قادیانیوں نے قرآن کی آیات میں بھی تحریف کی ہے، جیسے کہ:
آیت:
📖 وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ (البقرة: 4)
تحریف:
مرزا بشیر الدین نے اس آیت میں "آخرت” کی جگہ مرزا غلام احمد قادیانی کی وحی پر ایمان لانے کو ضروری قرار دیا ہے۔ [تفسیر صغیر، سورۃ بقرہ]
مرزا غلام قادیانی نے بھی "آخرت” سے "مسیح موعود کی وحی” مراد لی ہے۔ [تفسیر مرزا، جلد اول، ص 445]
علماء کرام کی آراء
مشہور حنفی فقیہ قاضی ابو یعلی الفراء رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
📖 "اگر کوئی نااہل شخص علمِ شریعت کے میدان میں کود پڑے، اور اس کی تاویلات و تحریفات سے لوگوں کے گمراہ ہونے کا خدشہ ہو، تو ایسے شخص کی حقیقت واضح کرنا اور اسے روکنا ضروری ہے، تاکہ لوگ دھوکہ نہ کھائیں۔ اگر کوئی شخص اجماعِ امت کے خلاف عقیدہ رکھے، اور صریح نصوص کی تردید کرے، تو حاکمِ وقت پر لازم ہے کہ وہ اس پر گرفت کرے، اور اگر وہ باز نہ آئے تو مناسب شرعی اقدام کرے۔ اسی طرح اگر کوئی شخص قرآن کی تفسیر میں غلط تاویلات کرے اور دین میں تحریف پیدا کرے، تو احتسابی اداروں کے لیے اسے روکنا لازم ہے۔”
[الأحكام السلطانية، ص 293]
مزید برآں، اگر کسی غیر مسلم کو اسلامی ملک میں رہنے کی اجازت دی جائے، تو اس سے یہ معاہدہ لینا ضروری ہے کہ:
- وہ قرآنِ کریم پر کسی قسم کا طعن یا تحریف نہیں کریں گے۔
- وہ مسلمانوں کو ان کے دین سے بھٹکانے کی کوشش نہیں کریں گے۔
[الأحكام السلطانية للماوردي، ص 225]
نتیجہ:
لہٰذا، قادیانی لٹریچر کی پاکستان میں اشاعت اور تقسیم شرعی و قانونی دونوں لحاظ سے ناجائز اور ممنوع ہے۔