تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ
سوال:
کیا فرعون کی قوم نے سیدنا موسیٰ علیہ السلام پر جادوگر ہونے کی تہمت لگائی تھی ؟
جواب :
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
وَقَالُوا مَهْمَا تَأْتِنَا بِهِ مِنْ آيَةٍ لِّتَسْحَرَنَا بِهَا فَمَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِينَ ﴿١٣٢﴾
”اور انھوں نے کہا تو ہمارے پاس جو نشانی بھی لے آئے، تاکہ تو ہم پر اس کے ساتھ جادو کرے تو ہم تیری بات ہرگز ماننے والے نہیں۔“ [الأعراف: 132]
مذکورہ بالا آیت میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے فرعون کی قوم کی سرکشی اور بغاوت، ان کے حق سے عناد اور باطل پر اصرار کے بارے خبر دی گئی ہے۔ وہ کہتے تھے کہ تم جو بھی نشانی ہمارے پاس لاؤ گے اور جونسی بھی دلیل و حجت پیش کرو گے، ہم اسے رد کر دیں گے، ہم اسے تم سے قبول نہیں کریں گے اور نہ تجھ پر ایمان لائیں گے اور ہم تیری لائی ہوئی بات پر ایمان لانے والے نہیں ہیں۔