سوال
اگر کسی شخص کی ظہر کی سنت نماز جماعت کے شروع ہونے کی وجہ سے رہ جائے اور وہ بغیر سنت ادا کیے جماعت میں شامل ہو جائے، تو بعد میں کیا ترتیب ہونی چاہیے؟ یعنی جماعت سے فارغ ہونے کے بعد پہلے سنتیں پڑھے یا فرض نماز کے بعد والی سنتیں ادا کرے؟
جواب
الحمد للہ! اس مسئلے میں سنت اور فرض نمازوں کی ترتیب کے حوالے سے شریعت میں واضح ہدایات موجود ہیں۔
➊ ترتیب وار حکم
پہلے بعد والی سنتیں:
جب کوئی شخص جماعت میں شامل ہو گیا اور فرض نماز ادا کر چکا، تو فرض نماز کے بعد سب سے پہلے اسے دو رکعت بعد والی سنت ادا کرنی چاہیے، جو ظہر کی فرض نماز کے بعد سنت کے طور پر مقرر ہیں۔
پہلی رہ جانے والی سنتیں:
اگر کسی وجہ سے ظہر سے پہلے کی چار رکعت سنت ادا کرنے سے رہ گئی ہوں، تو فرض نماز اور دو رکعت بعد والی سنت کے بعد انہیں قضا کے طور پر ادا کرنا چاہیے۔
➋ حدیث کی دلیل
اس کی دلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل ہے:
"کان رسول اللّٰہ صلی اللہ علیه وسلم إذا فاتته الأربع قبل الظہر صلاها بعد الرکعتین بعد الظہر”
(سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر 1148)
ترجمہ: "نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب ظہر سے پہلے کی چار رکعت سنتیں ادا کرنے سے رہ جاتے تھے، تو آپ انہیں فرض نماز کے بعد والی دو رکعتوں کے بعد ادا کرتے تھے۔”
➌ عمل کا طریقہ
◄ فرض نماز ادا کرنے کے بعد پہلے بعد والی سنت (2 رکعت) پڑھیں۔
◄ اس کے بعد ظہر سے پہلے کی رہ جانے والی سنتیں (4 رکعت) ادا کریں۔
➍ دیگر فقہاء کا موقف
مختلف فقہاء نے بھی اس مسئلے پر غور کیا اور یہ رائے دی کہ اگر فرض نماز کے بعد سنت مؤکدہ چھوٹ جائے تو سنت مؤکدہ کو قضا کرنا بہتر ہے۔ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل اور صحابہ کرام کے طریقے سے ثابت ہے۔
➎ خلاصہ
◄ اگر جماعت میں شامل ہونے کی وجہ سے ظہر کی چار رکعت سنت ادا نہ ہو سکیں، تو فرض نماز کے بعد پہلے دو رکعت بعد والی سنت ادا کریں۔
◄ اس کے بعد رہ جانے والی چار رکعت سنت کو قضا کے طور پر ادا کریں۔