فجر کی نماز میں سستی
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

380۔ میں شدید سستی کا شکار ہوں، خصوصاً فجر کی نماز میں، کیا یہ شیطان کی طرف سے ہے ؟
جواب :
جی ہاں!
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
«يعتمد الشيطان على قافية رأس أحدكم إذا نام ثلاث عقد يضرب كل عقدة: عليك ليل طويل فارقد، فإن استيقظ فذكر الله انحلت عقدة، فإن توضا انحلت عقدة، فإن صلى انحلت عقدة فأصبح نشيطا طبيب النفس وإلا أصبح خبيث النفس كسلان »
”تم میں کسی کی گدی میں شیطان تین گرہیں لگاتا ہے، جب وہ سوتا ہے، ہر گرہ پر وہ تجھ پر لمبی رات باقی ہے، سویا رہ کہہ کر ضرب لگاتا ہے، پھر اگر وہ بیدار ہو جائے اور اللہ کا ذکر کرے تو ایک گره کھل جاتی ہے، پھر اگر وہ وضو کرے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے، پھر اگر وہ نماز پڑھے تو تیسری گرہ کھل جاتی ہے، پھر وہ بندہ چستی اور نفس کی تازگی کے ساتھ صبح کرتا ہے۔ ورنہ وہ نفس کی خباثت اور سستی کے ساتھ صبح کرتا ہے۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 1142 صحيح مسلم، رقم الحديث 776]

492۔ میں سوتا ہوں اور نماز فجر کے لیے ا ٹھ نہیں سکتا، کیا یہ شیطان کی کارستانی ہے ؟ اس کا حل کیا ہے ؟
جواب :
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا:
«ذكر النبى صلى الله عليه وسلم رجلا نام ليلة حتى أصبح قال: ذاك رجل .بال الشيطان فى أذنيه. أو قال: أذنه»
”نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کا ذکر کیا جو صبح ہونے تک سویا ہی رہا آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ”یہ ایسا آدمی ہے کہ شیطان نے اس کے کانوں میں پیشاب کیا ہے۔“ [صحيح البخاري، رقم الحديث 3097 صحيح مسلم، رقم الحديث 774]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: